Welcome to Maktab Honey!

مکتب شہد میں خوش آمدید

{{getItemCount()}}
404
{{item.ProductTitle}} {{item.ProductTitleU}}

Rs: {{item.DiscountedRate || item.Rate}} x {{item.Qty}}

Welcome to Maktab Honey!

مکتب شہد میں خوش آمدید

Shopping Cart

مکتب شہد کے بارے میں مکمل معلومات

img 404
۔۔۔۔
شہد انسان کے لیے قدرت کاایک خاص حیران کن اور زندگی افزا تحفہ ہے جسے صدیوں سے آج تک سیکڑوں بیماریوں کے علاج اور صحت کے لیے ایک بے بدل نعمت مانا جاتا ہے ۔
شہد    قدرت کا وہ واحد اور انمول عطیہ ہے جو ایلو پیتھک، ہومیو پیتھک اور حکمت ،  ہر طریقہ علاج میں کارآمد، مفید اور کارگر سمجھا جاتا ہے ۔
خاص طور پر دمہ، بلڈ پریشر ، شوگر ، معدہ کے مسائل ، دل کی تکلیف ، ٹی بی ، دائمی کھانسی ، کینسر، جوڑوں کے درد، کولیسٹرول اور موٹاپے میں شہد کا استعمال ایک معجزانہ اثر رکھتا ہے ۔
لیکن ٹھہریے ۔
کیا شہد کے نام پر بیچی جانے والی ہر چیز شہد ہے ؟
کیا شہد سے مشابہت رکھنے والی ہر شے کو شہد مان لینا چاہیے ؟
بالکل نہیں
جیسے ہر چمکدار چیز سونا نہیں ہوتی ویسے ہی جعل سازی کے اس دور میں شہد کہہ کر بیچی جانے والی ہر چیز شہد نہیں ہوتی
پاکستان میں اس وقت 2 اقسام کا جعلی شہد بازار میں بآسانی اور مہنگے داموں مل رہا ہے ۔
نمبر 1۔
کیمیکل سے تیار کردہ شہد

نمبر 2
چینی والا شہد

جعل سازی کی پہلی قسم میں کچھ لوگ مختلف کیمیکلز لے کر ان سے شہد تیار کرتے ہیں۔عام طور پر میانوالی کے علاقہ پائی خیل کے رہنے والے لوگ یہ شہد بنا کر بیچتے ہیں۔ اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ بالٹی میں چند چھتے ڈال کر یہ لوگ بازاروں میں گھوم کر شہد نما کوئی چیز بیچ رہے ہوتے ہیں جس پر چھتوں کی وجہ سے اصلی ہونے کا گمان ہوتا ہے۔
یاد رکھیے نہ صرف یہ شہد نما کیمیکل بالکل جعلی ہوتا ہے بلکہ صحت کے لیے بھی انتہائی مضر اور خطرناک ہے ۔

چینی والا شہد جعل سازی کی دوسری قسم ہے   
یہ شہد خیبر پختون  کے مختلف علاقوں میں کثرت سے پایا جاتا ہے، اکثر دوکاندار اور کئی بڑی کمپنیاں یہ شہد خیبر پختون خوا کی منڈیوں سے خریدتی ہیں اور پورے پاکستان اور سعودی عرب میں شہد کے نام سے سپلائی کرتی ہیں۔
اس شہد کے بنانے کا طریقہ  کچھ اس طرح ہے کہ مصنوعی چھتا بنا کر مکھیوں کو چینی یا گڑ کا شیرہ کھانے کے لیے دیا جاتا ہے۔
شہد کی مکھیاں یہ شیرہ کھا کر اسکا شہد بناتی ہیں اور پھر یہ مارکیٹ میں بیچا جاتا ہے۔
یہ شہد کسی حد تک خالص تو ہے مگر اس سے وہ فائدے حاصل نہیں ہوتے جو خالص قدرتی  اور پھولوں سے حاصل ہونے والے شہد سے ہوتے ہیں ۔اکثر لوگ شہد کی مکھیوں کو شیرہ اس لیے کھلاتے ہیں کہ اس سے شہد زیادہ اور گاڑھا بنتا ہے اور زیادہ ہونے کی وجہ سے دام بھی زیادہ ملتےہیں۔
لیکن مکتب شہد پر الحمد اللہ ایسی کسی جعل سازی کا گمان بھی نہیں کیا جا سکتا ۔
مکتب شہد صرف اصلی جنگلی اور فارمی شہد کا کاروبار کرتا ہے اور یہی دو شہد کوالٹی، تاثیر اور فوائد میں  دنیا بھر میں ایک نمبر اور مفید مانے جاتے ہیں ۔  
اصلی شہد کی پہلی قسم ہے جنگلی شہد 
اس شہد میں مکھی سب سے پہلے کسی درخت پہ چھتا بناتی ہے، اور پھر پھولوں سے رس چوس کر اس چھتے کے اندر شہد بناتی ہے، یہ چھتا سال میں دو دفعہ اتارا جاتا ہے
اپریل میں اترنے والے شہد کو گرمیوں کا شہد یا موسم بہار کا شہد کہا جاتا ہے اور اسکا رنگ ہلکا پیلا ہوتا ہے
اسکے علاوہ اکتوبر میں جو شہد اتارا جاتا ہے اسکو جنگلی بیری کا شہد کہا جاتا ہے جسکا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے
یہ دونوں شہد انتہائی خالص اور ملاوٹ سے پاک ہوتے ہیں، یاد رکھیے شہد کی یہ قسم ہر علاقے میں مختلف ذائقوں میں ملتی ہے، چھوٹی اور بڑی مکھی دونوں کے ذائقے میں بھی واضح فرق ہوتا ہے
جنگلی شہد بالکل خالص ہونے کے باوجود ذائقے میں ذرا سا تیز ہوتا ہے جس کے باعث کھاتے وقت یہ گلے میں ہلکا سا لگتا ہے ۔
اتارتے وقت اس بات کا اندازہ لگانا مشکل ہوتا ہے کہ آیا یہ شہد مکمل تیار ہے  بھی یا نہیں، اس شہد کو بعض اوقات ذائقے کی وجہ سے زیادہ پسند نہیں کیا جاتا لیکن یہ شہد افادیت کے لحاظ سے مکمل خالص اور صحت بخش ہوتا ہے ۔
آپ چھوٹی اور بڑی مکھی دونوں کا جنگلی شہد مکتب شہد پرائیوٹ لمیٹڈ سے منگوا سکتے ہیں ۔
گرمیوں میں اتارا گیا بڑی مکھی موسم بہار کا جنگلی شہد 1400 روپے فی کلو اور سردیوں میں اتارا گیا بڑی مکھی کا جنگلی بیری کا شہد  2600 روپے فی کلو میں دستیاب ہے ۔
اسی طرح گرمیوں میں اتارا گیا چھوٹی مکھی موسم بہار کا جنگلی شہد 1800 روپے  فی کلو اور سردیوں میں اتارا گیا چھوٹی مکھی کا جنگلی بیری کا شہد 3600 روپے فی کلو میں دستیاب ہے ۔
واضح رہے کہ مکتب شہد کی یہ قیمتیں پاکستان بھر میں کسی بھی دوسری کمپنی کی نسبت انتہائی کم ہیں ۔
خالص شہد کی دوسری اور سب سے بہترین قسم فارمی شہد ہے
یہ شہد ہر لحاظ سے سب سے بہترین شہد ہے، اس شہد کے حصول کے لیے مکھیوں کو مصنوعی چھتا بنا کر دیا جاتا ہے، لیکن انہیں شیرہ دینے کی بجائے آزاد چھوڑ دیا جاتا ہے۔ مکھیاں پھولوں سے رس چوس کر آتی ہیں اور مصنوعی چھتے میں شہد بناتی ہیں
1
چونکہ ہمارا مقصد خالص شہد کا حصول ہے، ہمیں چھتے سے کوئی مطلب نہیں ہوتا چاہےچھتہ مکھی خود بنائے یا ہم اسکو مصنوئی چھتہ بنا کے دیں، ہم نے چھتے سے شہد نکال کر اسکو ضائع کردینا ہوتا ہے
اسی لیے مصنوعی چھتہ کئی حوالوں سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، چونکہ اس قسم کے شہد میں مکھی کو چھتہ نہیں بنانا پڑتا، اس لیے چھتہ  بنانے کے جھنجھٹ سے چھٹکارے کی بدولت مکھیوں کا وقت بھی بچ جاتا ہے اور وہ شہد بھی زیادہ مقدار میں بناتی ہیں ۔
2)
اس شہد میں شہد بنانے کے لیے جگہ مکھی نہیں بلکہ ہم خود منتخب کرتے ہیں، انسان چونکہ مکھی سے زیادہ عقل مند ہے اس لیے ہم مکھی کو وہ جگہ دیتے ہیں جہاں پھول زیادہ ہوں اور ان سے جو شہد مکھی بنائے وہ فائدے کے لحاظ سے بھی بہتر ہو اور ذائقہ کے لحاظ سے بھی
3)
اس شہد کا سب سے بڑا فائدہ یہ معلوم ہونا ہے کہ یہ شہد مکمل طور پہ کب تیار ہوگا جبکہ جنگلی مکھی کے شہد میں ہمیں مکمل طور پہ معلوم نہیں ہوتا کہ شہد مکمل تیار ہو چکا ہے یا نہیں ۔
اس قسم کے شہد میں جب شہد مکمل طور پہ تیار ہوجاتا ہے تب نکالا جاتا ہے ۔
یہ شہد مکتب شہد کی ٹیم کے زیر نگرانی انتہائی احتیاط سے  حاصل کیا جاتا ہے جس کے بعد اسے کمال مہارت، تحقیق اور پیشہ وارانہ طریقے سے نکالا جاتا ہے تاکہ شہد کا میعار اور افادیت باقی رہے ۔
اسی لیے اس شہد کا ذائقہ جنگلی شہد سے اچھا ہوتا ہے اور اس شہد کے فوائد بھی جنگلی شہد سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔
یہ شہد آپ مکتب شہد پرائیوٹ لمیٹڈ سے انتہائی مناسب قیمت پر منگوا سکتے ہیں
یہ شہد سال میں تین دفعہ حاصل ہوتا ہے
اپریل میں حاصل ہونے والے شہد کوموسم بہار کا شہد کہا جاتا ہے اور اسکا رنگ ہلکا پیلا ہوتا ہے
ستمبر میں جو شہد حاصل ہوتا ہے اسکو  بیری کا شہد کہا جاتا ہے اسکا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے
اسکے علاوہ اکتوبر میں جو شہد حاصل ہوتا ہے اسکو  بیری کا ایکسپورٹ کوالٹی کا شہد کہا جاتا ہے اسکا رنگ بھی  سرخی مائل ہوتا ہے،اور یہ بہت گاڑھا اور مزیدار ہوتا ہے
موسم بہار کا شہد 1200 روپے فی کلو
بیری کا شہد 2700 روپے کلو
اور بیری کا ایکسپورٹ کوالٹی کا شہد 3200 روپے کلو میں دستیاب ہے ۔

یاد رکھیے شہد وہی ہے جو خالص اور ملاوٹ سے پاک ہے کیوں کہ شہد کہہ کر بیچی جانے والی ہر چیز شہد نہیں ہوتی ۔
مکتب شہد 
نوٹ: یہ تمام معلومات مکتب شہد پرائیوٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہیں، اسکو بغیر تحریری اجازت نشر یا شائع کرنے کی اجازت نہیں
  WhatsApp وٹس ایپ پر معلومات لیں